اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی تحریک انتفاضہ کی چنگاری کو بجھانے کے دعوؤں کو صہیونی دشمن کی خام خیال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتفاضہ القدس اپنے اہداف و مقاصد کے حصول کی طرف بڑھ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت الشرق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انتفاضہ دم توڑ چکی ہے تو وہ بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہیں۔ گذشتہ روز مغربی کنارے کے الخلیل شہر اور اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملوں کے بعد دشمن کو یہ غلط فہمی نہیں رہنی چاہیے کہ تحریک انتفاضہ دم توڑ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم تحریک انتفاضہ کے ثمرات سے مستفید ہو رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں تحریک انتفاضہ مزید شدت اختیار کرے گی۔
عزت الرشق نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "انتفاضہ القدس” کو ناکام قرار دینے کے جھوٹے دعوے، صہیونی فوج اور اسرائیلی لیڈر شپ کے باطل بیانات پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ صہیونیوں کو فلسطینی تحریک انتفاضہ کے سامنے اپنی شکست کا اعتراف کرلینا چاہیے۔ اسرائیل جھوٹے دعووں کے ذریعے تحریک انتفاضہ کو دبانے کی سازشوں میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔