مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق شیخ جمال النتشہ کو الخلیل شہر کے قریب بیتونا فوجی چوکی پر چھوڑا گیا۔ ان کےاہل خانہ کو رہائی کے بارے میں پہلے اطلاع کردی گئی تھی۔ اس اطلاع پر اہل خانہ اور مقامی شہریوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے بیتونا چوکی پہنچ چکی تھی۔ استقبال کرنے والوں میں فلسطینی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک، رام اللہ، بیت المقدس ،طولکرم اور الخلیل سے منتخب اراکین قانون ساز کونسل بھی شامل تھے۔
وہاں سے شیخ جمال النتشہ ایک قافلے کی شکل میں الخلیل میں اپنے آبائی علاقے راس الجورہ پہنچے، جہاں حماس کے کارکنوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ شہریوں نے ہاتھوں میں حماس اور فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ گاڑیوں کو بھی حماس اور فلسطینیوں کے پرچموں سے سجایا گیا تھا۔
شیخ جمال النتشہ کی رہائی کے بارے میں مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے اسپیکر پارلیمنٹ ڈاکٹر عزیز الدویک نے کہا کہ جمال النتشہ کی رہائی ایک حساس اور اہم وقت عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ ایک ایسا وقت ہے جب فلسطینی عوام فتووحات کے نئے جھنڈے گاڑ رہی ہے۔ حماس رہ نماؤں کا صہیونی جیلوں سے رہائی پانا بھی فلسطینیوں کی فتووحات میں سے ایک اہم فتح ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے شیخ جمال کو صہیونی دشمن کی جیل سے رہائی پر اپنی، فلسطینی پارلیمنٹ اور پوری قوم کی جانب سے مبارک باد پیش کی اور ان کی ملک و قوم کے لیے قربانیوں کو سراہا۔