غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک 16 سالہ حافظ قرآن فلسطینی بچی کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے واقعے کواسرائیلی ریاستی جارحیت کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 16 سالہ سماح زھیر مبارک کو مشرقی بیت المقدس میں الزعیم چوکی پر جس بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کیا گیا اس نے اسرائیلی ریاست کی وحشیانہ جارحیت پر ایک بار پھر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔ اس مجرمانہ واقعے نےاسرائیلی ریاست کی دہشت گردانہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک 16 سالہ حافظ قرآن بچی کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے خود کو اس مجرمانہ واقعے سے بری الذمہ قرار دینے کے لیے شہیدہ پر چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا ہے۔