مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بھی پارلیمانی، صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کی فوری ضرورت ہے اور ہمیں انتخابات کرانے میں مزید تاخیر سے کام نہیں لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی انتخابات میں نیتن یاھو کی جماعت کی بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حیران کن نہیں بلکہ توقع کےعین مطابق ہے۔ اسرائیل کا مجموعی مزاج ہی مذہبی اور انتہا پسندانہ رحجان رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لیکوڈ کی کامیابی پہلے ہی نوشتہ دیوار دکھائی دے رہی تھی۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے مذاکرات کے ڈھونگ کی توقع رکھنا عبث ہے۔ فلسطینی اتھارٹی پچھلے بیس سال سے اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن مذاکرات کا ڈرامہ رچا رہی ہے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین