(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں ووٹنگ ضرور ہونی چاہئے لیکن اس کے لیے اسرائیل کی اجازت کا ہونا غیر ضروری ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور بدترین مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سر براہ اسماعیل ھنیہ کی جانب سے آج ایک اجلاس سے قبل فلسطینی انتخابات ملتوی کرنے کےامکان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 22 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات، اور 31 جولائی کو ہونے والے صدارتی ووٹ کی صورت میں فلسطینیوں کو ایک نئی قیادت کو مستحکم کرنے اور ان کی آزادی کے لیےکئی دہائیوں سے جاری جدوجہد کے لئے ممکنہ طور پر ایک نادر موقع ہے جو ضائع نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مشرقی بیت المقدس میں ووٹنگ سے متعلق اسرائیل کے ساتھ تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ مشرقی بیت المقدس میں ووٹنگ ضرور ہونی چاہئے لیکن اس کے لیے اسرائیل کی اجازت کا ہونا غیر ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی انتخابات کے لیے اسرائیلی اجازت یا اس حوالے سے صہیونی حکام سے رابطے کر نے کی بجائے عملی اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی انتخابات کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے یہ نہیں کہا ہے کہ آیا وہ مشرقی بیت المقدس میں رائے دہندگی کی اجازت دے گا لیکن اس نے حماس کی بڑھتی ہوئی طاقت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہےجو فلسطین میں حماس کی عوام میں مقبولیت کے پیش نظرانتخابات میں متوقع کامیابی ہے۔