مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی اور بعض عرب اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے بعض عہدیدار اسرائیل کے ساتھ خفیہ بات چیت کرتے رہے ہیں۔ اگرچہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بہ ظاہر یہ اعلان کیا جاتا رہا ہے کہ اس کے صہیونی ریاست کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں تاہم اخبارات نے رام اللہ اتھارٹی کے اس دعوے کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ پس چلمن ہونے والی بات چیت کے انکشاف پرحماس نے اپنے رد عمل میں فلسطینی اتھارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس کے مرکزی رہ نما اسماعیل رضوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم بار بار فلسطینی اتھارٹی کو نام نہاد امن مذاکرات کے ڈرامے پر خبردار کرچکے ہیں۔ مذاکرات چاہے اعلانیہ ہوں یا خفیہ حماس ان کی مسلسل مخالفت کرتی رہے گی۔
انہوں نےکہا کہ اسرائیل کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کی بہ ظاہر پالیسی اور ہے لیکن اندر ہی اندر دشمن کے ساتھ مذاکرات جاری رکھ کرقوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مطلب قومی اصولوں اور بنیادی مطالبات سے دستبرداری ہے۔ فلسطینی قوم کسی کو بھی اپنے حقوق سے دستبردارہونے کی اجازت نہیں دے گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
