رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ اتھارٹی کے ماتحت عباس ملیشیا نے ایک کارروائی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے مقامی نوجوان رہ نما اور سابق اسیر ساید ابو البھاء کو رام اللہ سے حراست میں لے لیا ہے۔
ان کی گرفتاری فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن بے نقاب کرنے کی پاداش میں عمل میں لائی گئی۔
روزنامہ قدس کے مطابق عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس حکام نے ابو البھاء کو رام اللہ کی ایک شاہراہ سے اغواء کیا۔
خیال رہے کہ ابو البھاء سیاسی بنیادوں پر فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں پہلے بھی قید رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ متعدد بار اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل رہے ہیں۔
ابو البھاء کی گرفتاری کی وجہ ان کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنا بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں عوام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکل کر پرامن احتجاج کریں اور فلسطین میں ایک نئے سیاسی نظام کے لیے جدو جہد کریں۔
ابو البھاء کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن کے خلاف احتجاجی مہم کو فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے سراہا گیا ہے تاہم عباس ملیشیا نے انہیں انتقامی بنیادوں پر حراست میں لے لیا ہے۔