مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے ایک پالیسی بیان میں کہا کہ شہید شیر خوار علی سعد دوابشہ کی والدہ رھام دوابشہ کی شہادت کا ذمہ دار اسرائیل ہے اور فلسطینی اتھارٹی کو اس شہادت کے رد عمل میں فوری طورپر اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرنا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ اکتیس جولائی کو ایک فلسطینی خاندان کو یہودی دہشت گردوں کےہاتھوں مکان میں زندہ جلائے جانے کے واقعے کے فوری بعد رام اللہ اوراتھارٹی کو اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کرنا چاہیے تھا، لیکن ایسے لگ رہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی قوم سے خیانت، بدیانتی اور دشمن کے جرائم کی پردہ پوشی کا تہیا کیے ہوئے ہے۔ فلسطینی شہریوں کو زندہ جلانا انسانیت کےخلاف سنگین جرم ہے اور اس واقعے کے بعد صہیونی دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون جاری رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔
خیال رہے کہ اکتیس جولائی کو مغربی کنارے کے نابلس شہر میں دوما کے مقام پر رات کے وقت یہودی دہشت گردوں نے ایک مکان کو آگ لگادی تھی جس کے نتیجے میں گھر میں موجود ایک شیر خوار جل کر شہید جبکہ اس کے والدین اور ایک بھائی شدید زخمی ہوگئے تھے۔ ڈیڑھ سالہ شہید علی سعد کے والد سعد دوابشہ ایک ہفتے بعد اسپتال میں دم توڑ گئے جب کہ اس کی والدہ رھام دوابشہ ایک ماہ سات دن تک مسلسل زندگی اور موت سے لڑتے ہوئے گذشتہ روز جام شہادت نوش کرگئی تھیں۔ رھام کی شہادت کے بعد فلسطینی قوم کا غم ایک بار پھر تازہ ہوگیا ہے اور عوامی حلقوں کی جانب سے بھی فلسطینی اتھارٹی سے اسرائیل کے ساتھ فوجی تعاون ختم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
یہ امرقابل ذکر رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان پچھلے نو سال سے سیکیورٹی تعاون جاری ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے اسرائیل کی خوش نودی کی خاطر نہتے فلسطینیوں کا ناک میں دم کر رکھا ہے۔