رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے عوام پر ’’بلوں‘‘ کے نام سے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ یہ ٹیکس اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی کے عوام سے امتیازی سلوک کر رہی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں نے پہلے عوام کی کمرتوڑ دی ہے اور دوسری جانب اب فلسطینی اتھارٹی بھی انتقامی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام پر بجلی کے بلوں میں 50 فی صد اضافی ٹیکس لاگو کرنے سے غزہ میں بجلی کا بحران مزید گھمبیر ہوجائے گا۔
سامی ابو زھری نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کے عوام پر بجلی کے بلوں پراضافی ٹیکس کابوجھ ڈالنا بجلی کے بحران کو مزید گھمبیر کرنا ہے۔ فلسطینی عوام اضافی ٹیکس ادا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کو اس کی ضرورت کے مطابق بجلی کی سپلائی یقینی بنائے اور سیاسی انتقام کی آڑ میں دو ملین لوگوں کی زندگیوں کو تماشا نہ بنائے۔
