(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی سے متعلق مشترکہ اجلاس منعقد کیے جانے کے اعلان کے پر فلسطین کے سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے
اسرائیلی حکام کے ساتھ اجلاس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین ’’پی ایل او‘‘ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن واصل ابویوسف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جلد ہی فلسطینی اتھارٹی کے حکام کا اسرائیلی فوجی حکام کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس ہوگا جس میں فریقین میں سیکیورٹی، سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کی حدود کا تعین کیا جائے گا۔
فلسطینی اتھارٹی کے اس اعلان پرحماس نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی دشمن سے کسی بھی قسم کی بات چیت دشمن سے تعاون بڑھانے کے مترادف سمجھی جائے گی۔ حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے کہا کہ اس نوعیت کی ملاقاتیں اور مشترکہ اجلاس دشمن سے اپنی قوم کے خلاف تعلقات کو مضبوط کرنے ور قومی اجماع کی پیٹھ میں خنجرگھومپنے کے مترادف ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس نوعیت کی ملاقاتیں صہیونی دشمن کی خواہش پر ہوتی ہیں جن کا مقصد فلسطینی اتھارٹی اور اس کے سیکیورٹی اداروں کو فلسطینی قوم کے خلاف استعمال کرنا ہوتا ہے۔