(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے صہیونی ریاست کو خبر دار کیا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف جارحانہ اور نسل پرستانہ اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام تر ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید ہوگی۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ طے پائے تمام معاہدے ختم کرنے کا اعلان درست سمت میں اہم پیشرفت ہے، انھوں نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے بائیکاٹ اور معاہدوں پرعمل درآمد روکنے کے اعلانات پرعمل درآمد یقینی بنائے۔
ترجمان حماس کا کہناتھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی طرف سے اسرائیل کےساتھ تعاون جاری رہنا اور مشترکہ کارروائیوں میں فلسطینیوں کی گرفتاریاں رام اللہ اتھارٹی کے دعوؤں کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دے رہی ہیں۔
حماس کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیاہے کہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے گھروں کی مسماری بالخصوص وادی الحمص میں فلسطینی شہریوں کے گھروں کی مسماری کا آپریشن ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل ہے، بیت المقدس کے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی وحشیانہ پالیسی پرعالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی ناقابل قبول ہے۔ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری سنگین جرم ہے اور اس پر خاموش رہنے کا کوئی جواز نہیں، وادی حمص میں صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری پر امریکا نے صہیونی دشمن کا ساتھ دے کر ثابت کیاہے کہ وہ مجرم کے ساتھ ہے۔حماس نے صہیونی ریاست کی جارحیت کے خلاف القدس کے عوام کے عزم و استقامت کو شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے۔