(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت کے خلاف برسرپیکاراسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے لبنانی وزیر محنت کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کوملازمت سے محروم کرنےکے متنازع قانون پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ متنازع قانون کے خلاف جدو جہد نہ صرف جاری رکھی جائے گی بلکہ اس میں شدت لائی جائے گی۔
لبنان میں فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی وزیرمحنت کے متنازع بیان کے خلاف جس طرح فلسطینی پناہ گزینوں نے خلاف شاندار اور پرامن جدو جہد کی ہے وہ بیمثال ہے، متنازع قانون کے خلاف ہماری یہ تحریک نہ صرف جاری رہے گی بلکہ اس میں شدت لائی جائیگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی وزیر لیبر کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف اقدامات کے بعد ہمارے پاس پرامن مظاہروں کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ جب تک لبنانی وزیر اپنے اعلان کردہ قانون اور فلسطینی پناہ گزینوں پر پابندیوں کافیصلہ واپس نہیں لیتے اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
حماس نے عندیہ دیا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے ساتھ امتیازی سلوک جاری رہا تو ہم احتجاج کی شدت میں بھی اضافہ کریں گے اور احتجاج کا دائرہ بڑھا دیں گے۔
خیال رہےکہ چند ہفتے قبل لبنان کے وزیر برائے لیبر کمیل سلیمان نے ایک نیا قانون نافذ کیا تھا۔ اس قانون کے تحت لبنان میں موجود غیرملکیوں کے لیے ملازمت اور کام کاج پرپابندی عاید کردی گئی تھی۔ لبنانی حکومت کے اس اقدام پر فلسطینی پناہ گزینوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔