(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی ڈرون بمباری کے نتیجے میں 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔ یہ واقعہ بیت لاہیا کے مغربی علاقے میں اس وقت پیش آیا جب شہداء ایک خیراتی تنظیم کے کام میں مصروف تھے۔ شہداء میں متعدد صحافی اور کیمرہ مین بھی شامل ہیں، جو ایک امدادی ٹیم کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
صیہونی ریاست اسرائیل کی ہٹ دھرمی جاری ہے غاصب ریاست جنگ بندی معاہدے سے مسلسل انکار کر رہی ہے۔ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے اور جنگ کے خاتمے سے مسلسل انکاری ہے۔ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے ثالثی تجویز پر تاحال کوئی واضح جواب نہیں دیا اور اپنا ردعمل ہفتے کی رات تک مؤخر کر دیا۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا:”اگرچہ اسرائیل نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے منصوبے کو تسلیم کیا، مگر حماس نے اسے مسترد کر دیا اور وہ مذاکرات میں کسی بھی قسم کی پیش رفت سے گریز کر رہی ہے، ساتھ ہی نفسیاتی جنگ کا حصہ بنی ہوئی ہے۔”
امریکا کا دباؤ: حماس کے مطالبات کو غیر حقیقی قرار دیا گیا
امریکی وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا کہ حماس غیر حقیقت پسندانہ مطالبات پیش کر رہی ہے، جس سے مستقل جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ آ رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا:
"حماس یہ سمجھتی ہے کہ وقت اس کے حق میں ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اگر مقررہ وقت میں ردعمل نہ آیا، تو ہم مناسب طریقے سے جواب دیں گے۔”
قطر، روس، اور مصر میں مذاکرات کی پیش رفت
امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف بدھ کے روز مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچے، مگر جمعرات کو ماسکو روانہ ہو گئے تاکہ روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی میں کردار ادا کر سکیں۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، ثالثی کرنے والے فریقین کو خدشہ ہے کہ وٹکوف کی مسلسل نقل و حرکت مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
ادھر، حماس کے وفد نے خلیل الحیہ کی قیادت میں قاہرہ پہنچ کر مصری حکام سے ملاقات کی، تاکہ جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت کی جا سکے۔
حماس کا مثبت جواب، اسرائیل کی خاموشی
حماس نے ایک مثبت پیش رفت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ ایک امریکی نژاد اسرائیلی فوجی کو آزاد کرنے کے لیے تیار ہے، ساتھ ہی چار دیگر صیہونی قیدیوں کی لاشیں بھی حوالے کرنے پر رضامند ہے۔ حماس کے مطابق:
"ہم نے ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمعے کی صبح ثالثوں کو اپنا جواب دے دیا، جس میں ہم نے ایک اسرائیلی قیدی کو آزاد کرنے کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے لیے اپنی مکمل آمادگی ظاہر کی ہے۔ اب عالمی برادری کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہوگا کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرے۔”
عالمی برادری کا ردعمل: فوری جنگ بندی کا مطالبہ
بین الاقوامی سطح پر، گروپ آف سیون (G7) ممالک نے غزہ میں بلا رکاوٹ انسانی امداد پہنچانے اور مکمل جنگ بندی پر زور دیا۔ کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ، امریکا اور یورپی یونین پر مشتمل گروپ نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کہا:
"غزہ میں انسانیت سوز بحران کا خاتمہ ضروری ہے، اس لیے فوری اور مکمل جنگ بندی نافذ کی جانی چاہیے۔”