غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سیاسی شعبے کے رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور عرب ممالک کے توسط سے اسرائیل اور حماس کےدرمیان بالواسطہ طور پر غزہ میں صنعتی زون کو فعال بنانے پر اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے تکنیکی ٹیمیں اپنا کام کر رہی ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایک انٹرویو میں خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ قطر، مصر اور اقوام متحدہ کی ثالثی کے تحت غزہ میں صنعتی زون کی بحالی کے حوالے سے طے پائے اتفاق رائے پراسرائیل نے عمل درآمد نہ کیا تو غزہ میں احتجاج جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ غزہ میں صنعتوں کی بحالی کے لیے فریقین میں اتفاق رائے طے پا چکا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غزہ کی مزاحمتی قوتوں اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ طورپر طے پائے سمجھوتے کے تحت غزہ کے شمالا جنوبا سمندر میں 15 کلو میٹر تک فلسطینی ماہی گیروں کو مچھلیوں کے شکار کی اجازت دینا شامل ہے اور اسرائیل نے عارضی طورپر اس کی اجازت دی ہے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کو بجلی کی ترسیل بہتر بنانے اور دیگراقدامات کی یقین دہانی کی گئی ہے۔
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کے تحت امور پرعمل درآمد پر نظر رکھے ہوئے ہے۔