حماس نے غزہ میں حکومت کے خلاف مظاہروں کی خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ غزہ میں تمرد تحریک کی افواہیں حماس کو اقتدار سے ہٹانے کی ایک بے چین کوشش ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے خبررساں ایجنسی قدس پریس سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ،”غزہ حکومت عوام اور مزاحمت کی خدمت کے لئے ہے۔ غزہ کی موجودہ صورتحال کسی بھی دوسرے ملک جیسی نہیں ہے۔ غزہ میں نہ کوئی حاکم ہے اور نہ ہی کوئی محکوم۔”
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں کوئی مظاہرے نہیں ہورہے ہیں کوںکہ حماس فلسطین ہی کا حصہ ہے اور مزاحمت کی قیادت کررہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان الزامات کا مقصد حماس کو ہٹانا اور توڑنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ،”غزہ میں کوئی تمرد تحریک نہیں ہے لیکن فتح تحریک کے کچھ عوامل غزہ میں حالات خراب کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مگر ایسی تمام کوششیں ناکام ہوجائیں گی کیوںکہ ہماری عوام مزاحمت کے ساتھ متحد ہو کر کھڑے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مفاہمت کی کوششیں ابھی تک ناکام نہیں ہوئی ہیں۔ "کچھ جماعتیں ایسی ہیں جن کا مفاہمتی معاہدے پر عمل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ جب ہر جماعت مفاہمت پر تیار ہو جائے گی تو اس وقت مفاہمتی عمل مکمل کرنے میں وقت نہیں لگے گا۔”
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین