اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے گزشتہ اتوار کو غزہ کی سرحد کے قریب مصری فوجیوں پر حملے کے بعد فتح کے رہنماؤں کی جانب سے حماس پر لگائے گئے الزامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور فتحاوی رہنماؤں کے موقف کو غیر ذمہ دارانہ اور گھٹیا قرار دیا۔
تحریک فتح کی جانب سے کہا گیا تھا کہ حماس غزہ کو مستقل ریاست بنانا چاہتی ہے جس پر حماس کے ترجمان نے کہا کہ حماس کو نیچا دکھانے کی خواہش میں تحریک فتح فلسطینی قوم کا نقصان کر رہے ہیں اور فتح کا یہ دعوی انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس کے گھٹیا پن پر دلالت کرتا ہے، حماس فتح کے ان نازیبا الزامات سے متاثر نہیں ہوگی۔
خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فتح کے بیان سے مصر اور غزہ کے درمیان تعلقات متاثر ہونگے، فتحاوی رہنماؤں کے بیانات انتہائی خود غرضانہ اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ فتح حماس کے لیے برا چاہتی ہے چاہے اس کے لیے فلسطینی قوم کا کتنا ہی نقصان ہو جائے۔ ڈاکٹر سامی ابو زھری نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ایسا دن کبھی نہیں آئے گا کہ غزہ ایک علیحدہ ریاست یا مصر کا حصہ بن جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس فتح کے رہنما نبیل شعث کے اس بیان کو یکسر مسترد کرتی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ حماس غزہ کے مستقل ریاست بننے کا انتظار کر رہی ہے۔انہوں نے فتح کو خبردار کیا کہ وہ آئندہ اس قسم کے خود ساختہ باتوں کو پھیلانے سے گریز کرے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین