فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ کی حکومت نے شہر پر اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو ان حملوں کے سنگین نتائج پر خبردار کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کی زیرصدارت کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صہیونی ریاست کو بے گناہ فلسطینیوں کے خون سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی پرریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پر عائد ہو گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کابینہ کےہنگامی اجلاس کےبعد جاری ایک بیان میں عرب لیگ ، مصر اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی روک تھام اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔
بیان میں صدر محمود عباس کی اسرائیلی حکام سے ساتھ حالیہ دنوں میں ہونے والی خفیہ اور علانیہ ملاقاتوں کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ محمود عباس اسرائیل کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے خوش شکل بنانے اور صہیونی ریاست کی گرتی ساکھ کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں صہیونی ریاست کے ساتھ راہ و رسم بڑھانے کے بجائے نہتے شہریوں کے دشمن کے ہاتھوں بہنے والے خون کی روک تھام کے لیے قومی مفاہمت کی طرف آنا چاہیے۔ غزہ حکومت نے صدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ صہیونی دشمنوں کے ساتھ مذاکرات کے جھانسے میں نہ آئیں بلکہ قوم سے رجوع کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین