مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ایک سیکورٹی ادارے کے اہلکاروں نے اتوار کے روز جنین شہر میں تلاشی کے دوران 25 سالہ لطفی ابو النصر کو اس کے گھر سے حراست میں لے لیا۔ تلاشی کے دوران عباس ملیشیا کے غنڈہ گردوں نے گھر میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور خواتین اور بچوں کو بھی زدو کوب کیا۔ اہلکاروں نے تلاشی کے دوران ابو النصر کا ذاتی موبائل اور کمپیوٹر بھی قبضے میں لے لیے۔
عباس ملیشیا نے ایک دوسری کارروائی میں سابق فلسطینی وزیر وصفی قبہا کے بیٹے کو حراست میں لے لیا وہ صرف دو ہفتے قبل اسرائیل کی جیل سے رہا ہوئے تھے۔ ایک دوسرے نوجوان کو جنوبی جنین کے عرابہ قصبے سے حراست میں لیا گیا۔ یہاں سے گرفتار ہونے والے حماس کار کن کی شناخت عبدالطیف باسل شیبانی کےنام سے کی گئی ہے۔ اس کے ایک دوسرے رشتہ دار معتصم شیبانی کو فوری طورپر سیکیورٹی مرکز میں پیش کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
نابلس میں عباس ملیشیا نے ایک کارروائی کے دوران شریعہ کالج کے طالب علم النجاح صالح عامر کو حراست میں لیا۔ سلفیت میں تلاشی کےدوران اسامہ رزو فتاش کی گرفتاری میں ناکامی کے بعد اسے بھی سیکیورٹی مرکز طلب کرلیا گیا ہے۔
الخلیل شہر میں تلاشی کی کارروائیوں میں عباس ملیشیا کی انٹلی جنس فورس نے یطا سےتعلق رکھنے والے سابق اسیرفضل النجار کو حراست میں لے لیا۔ النجار اس سے قبل چار مرتبہ عباس ملیشیا کی جیل میں قید کاٹ چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کئی روز قبل حراست میں لیے گئے صفوان طہ ، فواد عبید، احمد رمضان، امجد سدر اور عبداللہ الجنیدی پچھلے 17 دنوں سے مسلسل زیرحراست ہیں۔ بے قصور ثابت ہونے کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین