فلسطینی اتھارٹی نے عید کے روز بھی اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے رام اللہ اور الخلیل سے حماس کے تین حامیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں سے دو افراد کو جیل سے رہائی کے فورا بعد ہی دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔
الخلیل میں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں نے ترقومیا قصبے سے راضی قاقور کو حراسست میں لیا۔ راضی قاقور اس سے پہلے تین سال اسرائیلی جیلوں میں گزار چکے ہیں اور اس کے علاوہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں سیاسی قیدی کی حیثیت سے بھی وقت گزار چکے ہیں۔
ادھر رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کی جنرل انٹیلی جنس نے محروس حماس رہنما شیخ صالح دار موسیٰ کے 23 سالہ بیٹے اسلام صالح کو فلسطینی اتھارٹی کی جیل سے رہائی کے کچھ ہی لمحوں بعد دوبارہ حراست میں لے لیا۔
فلسطینی انٹیلی جنس نے محمد حانی عاصی کو اپنے مرکزی دفاتر سے باہر نکلتے ہوئے حراست میں لے لیا۔ حانی عاصی فوجی پراسیکیوٹر کے حکم کے نتیجے میں رہائی پا کر اسی وقت فلسطینی اتھارٹی کے مرکزی دفاتر سے باہر نکل رہے تھے۔
ان دونوں سیاسی اسیران کے خاندانوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان کی حراست کو سیاسی بنیادوں پر انتقامی کاروائی کے علاوہ اور کوئی نام نہیں دیا جاسکتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین