(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سینئر رہنما عزت الرشق نے واضح کیا ہے کہ قابض اسرائیلی جنگی مجرم وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو غزہ میں تمام جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجاویز کو ناکام بنانے کا ذمہ دار ہے اور وہ ایک ایسی جنگ چاہتا ہے جس کا کوئی اختتام نہ ہو۔
الرشق کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس ٹویٹ کے جواب میں سامنے آیا جو اس نے اپنی ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری کی تھی جس میں اس نے حماس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں موجود بیس قابض اسرائیلی قیدیوں جو زندہ ہیں کو فوراً رہا کرے۔
عزت الرشق نے ٹرمپ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اٹھارہ اگست کو ثالثوں کی پیش کردہ تجویز کو قبول کر لیا تھا اور یہ تجویز بنیادی طور پر ویٹکوف کی تجویز پر مبنی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لیکن نیتن یا ہو نے تاحال اس تجویز کا جواب تک نہیں دیا۔ ہم نے اپنی جانب سے ایک جامع معاہدے پر آمادگی ظاہر کی تھی جس کے تحت قابض اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جا سکتا تھا اس کے بدلے ہمارے قیدیوں کی ایک متفقہ تعداد کو رہا کیا جاتا، جنگ کا خاتمہ ہوتا اور قابض فوج غزہ سے انخلا کرتی۔