(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا کہنا ہے کہ عالمی وباء کورونا کی دنیا بھر میں تباہیاں جاری ہیں، اٹلی ، فرانس ،ایران ، برطانیہ اور امریکا میں سیکڑوں لوگ اس مرض کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے گئے ہیں اب یہ مرض محصور غزہ میں بھی داخل ہوچکا ہے ایسی صورتحال میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ جاری رکھنا انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں سے ایک ہے۔
قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ترجمان فوزی برھوم کی جانب سے جاری بیان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے باوجود قابض صیہونی ریاست کی جانب سے غزہ کے مسلسل 13 سالوں سے جاری غیر قانونی محاصرے اور معاشی ناکہ بندی کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار ددیتے ہوئے کہا کہ غزہ کورونا وائرس کی وبا داخل ہوچکی ہے ایسی صورتحال میں شہر کی ناکہ بندی کے فلسطینی آبادی پر سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کی سرحدیں کھول دے اور غزہ کی انتظامیہ کو کرونا وائرس سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے جدید طبی آلات فراہم کرے۔انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے غزہ پرعاید کردہ اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ادھر فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں کرونا کے دو مریضوں کی تصدیق کی ہے جب کہ غرب اردن میں 59 افراد کرونا کا شکار ہوئے ہیں۔ ان میں سے 17 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔