اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر موسی مرزوق نے کہا ہے کہ حماس بحیرہ متوسطہ اور دریائے اردن کے درمیان سارے فلسطین کی اسرائیلی قبضے سے آزادی کی جدوجہد کر رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘فیس بک’ پر ڈاکٹر موسی ابو مرزوق نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ ان کی جماعت نے قومی اتفاق رائے کی خاطر 1967 ء کی جنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ جانے والے علاقوں سے انخلاء کے بعد یہاں فلسطینی ریاست کے قیام کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عارضی فلسطینی ریاست کی حدود سے متعلق حماس کا نقطہ نظر واضح ہے، اس بارے میں بار بار وضاحت غیر ضروری محسوس ہوتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار فلسطینی صدر محمود عباس کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ابو مازن نے حماس پر الزام لگایا تھا کہ تنظیم نے عارضی فلسطینی ریاست کا آئیڈیا قبول کر کے 48 ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی ریاست کے قیام سے دست کشی اختیار کر لی ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین