(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے فلسطین میں یہودی آبادکاری، توسیع پسندی، فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کی خود مختاری، جبری ہجرت اور فلسطینی قوم کو اس کے حق خود ارادیت سے محروم کرنے کےلیے کیے جانےوالے اقدامات کی حمایت کی جا رہی ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے روس کے دورکے دوران ماسکومیں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکا کی جانب سے مشرقی وسطیٰ کیلئے تیار کردہ امن منصوبے کے اور اس کے ہلاکت خیز اثرات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدی کی ڈیل منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینیوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا فلسطینی قوم کو اپنی صفوں میں اتحاد کے قیام کی جتنی آج ضرورت ہے ماضی میں نہیں تھی۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا سنجیدہ اختلافات کے باوجود قضیہ فلسطین کیلئے حماس فلسطینی صدر محمود عباس اور تحریک فتح کی قیادت سے ملاقات کے لیے تیار ہے، جیسے جیسے فلسطینیوں کے درمیان بے اتفاقی کے دن گذر رہےہیں صہیونی دشمن کو فلسطینیوں کے خلاف اپنی دراندازی بڑھانے کا موقع مل رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا اس وقت اسرائیلی ریاست کے مظالم کی مکمل طرف داری کررہا ہے۔ امریکا کی طرف سے فلسطین میں یہودی آبادکاری، توسیع پسندی، فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کی خود مختاری، جبری ھجرت اور فلسطینی قوم کو اس کے حق خود ارادیت سے محروم کرنے کےلیے کیے جانےوالے اقدامات کی حمایت کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سنچری ڈیل قضیہ فلسطین کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ اس منصوبے میں بین الاقوامی قرادادوں، فیصلوں عرب امن فارمولے اور عرب سربراہ اجلاسوں میں طے پانے والے فیصلوں کومکمل طورپر نظر انداز کیا گیا ہے۔’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نےکہا ہے کہ روس فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کی سنجیدہ کوششیں کررہا ہے۔