(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ "شہید قاسم سلیمانی ان افراد میں سے ایک ہیں جو قائم کردہ اسلامی اقدار پر یقین رکھتے تھے ان اقدار اور بیت المقدس کے تحفظ کیلئے انھوں نے اپنی جان کا نظرانہ بھی پیش کیا۔
ایرانی پاسداران انقلاب اور القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے موقع پر "شہید القدس” کےعنوان سے مقبوضہ فلسطین میں منعقدہ تقریب جس میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کی مقبوضہ فلسطین کیلئے غیر معمولی کاوشوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے اہم رکن ڈاکٹر محمود الزھار کاکہنا تھا کہ شہید قاسم سلیمانی نے اسلام میں عقائد کی بنیاد پر کبھی فرق نہیں کیا وہ اسلامی نظریئے کے داعی تھے ، قاسم سلیمانی وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں طویل معاشی ناکہ بندی کے باعث سنگین معاشی بدحالیوںمیں تنخواہوں کی ادائیگی غریب خاندانوں کی کفالت اور شہداء کے اہلخانہ کو آسانیاں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مزاحمت کاروں کو بھی مالی طورپر مستحکم کیا ۔
انھوں نے کہا کہ "شہید قاسم سلیمانی ان افراد میں سے ایک ہیں جو قائم کردہ اسلامی اقدار پر یقین رکھتے تھے ، اور ان اقدار کے تحفظ کیلئے انہوں نے بیت المقدس کیلئے اپنی جان کا نظرانہ بھی پیش کیا ۔
اس موقع پر "اسلامی جہاد کے ایک رہنما داؤد شہاب نے کہا کہ جب شہید قاسم سلیمانی کا زکر ہوتا ہے تو سب سے پہلے ایک ایسے شخص خیال ابھرتا ہے جس نے مقبوضہ فلسطین میں مزاحمت کی حمایت کرنے میں نا ختم ہونے والا اثر چھوڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم گواہ ہیں کہ 2008 اور 2009 میں غزہ پر صہیونی اتحاد کی جارحیت کے دوران ، مجاہدین اور مزاحمت کاروں کو اسلحہ کی کمی کا سامنا تھا تو اس وقت شہید قاسم سلیمانی تھے جنہوں نے اپنی کوششوں سے انتہائی مختصر ترین وقت میں مجاہدین تک مطلوبہ اسلحہ پہنچایا ۔