اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے دمشق میں فلسطینی مہاجر یرموک کیمپ پر شامی فضائیہ کی وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔ اتوار کے روز بشار الاسد نواز فضائیہ نے لڑاکا مگ طیاروں سے مہاجر کیمپ پر بلااشتعال بمباری کی جس میں کم سے کم آٹھ فلسطینی شہید اوردرجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
ایک بیان میں حماس نے یرموک کیمپ پر شامی فضائیہ کی بمباری کو وحشیانہ عمل سے تعبیر کیا ہے۔ بیان کے مطابق نہتے مہاجرین پر شامی فوج کی بمباری بلاجواز ہے۔ "حماس نہ صرف فلسطینی مہاجرین پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتی ہے بلکہ شامی عوام کے خلاف تمام جارحانہ کاروائیوں فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ شامی فوج کی بلاجواز بمباری سے بے گناہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ ان کی بڑی تعداد نقل مکانی پر مجبور ہے۔”
حماس نے شامی فوج کی بمباری میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیانی کے لیے دعا کی۔ تنظیم نے شامی عوام کے جمہوری اور سیاسی آئینی حقوق کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ شامی عوام کو اپنی ہی حکومت کے مظالم سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ شام میں فلسطینی مہاجرین کی ایک بڑی تعداد عرصہ دراز سے مقیم ہے۔ صدر بشارالاسد کے خلاف دو سال قبل شروع ہونے والی عوامی بغاوت کی تحریک میں فلسطینی مہاجرین بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔ گذشتہ کئی مہینوں سے فلسطینی مہاجرین کے سب سے بڑے کیمپ یرموک کو گولہ باری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین