مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما حسام بدران نےسماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’’فیس بک‘‘ کے اپنے خصوصی صفحے پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک طرف تنظیم آزادی فلسطین نے اسرائیل سے ہر قسم کا سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اوردوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام پولیس نے بے گناہ سیاسی کارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریاں بھی جاری رکھی ہوئی ہیں۔ غیر قانونی گرفتاریوں کی ذمہ دار فلسطینی اتھارٹی اور عبوری حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ ہیں۔ کیونکہ عباس ملیشیا کا کھیل تماشا انہی کے حکم پر جاری ہے۔
حسام بدران کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے تنظیم آزادی فلسطین کے اسرائیل سے سیکیورٹی بائیکاٹ کے اعلان کو دیوار پر دے مارا ہے۔ عباس ملیشیا کے طرز عمل سے لگ رہا ہے کہ اسے پی ایل او کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کہا ہی نہیں گیا ہے۔ کیونکہ عباس ملیشیا حماس کے حامی کارکنوں کو مسلسل گرفتار کر کے انہیں جیلوں میں ڈال رہی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا تنظیم آزادی فلسطین کی جانب سے اسرائیل کے بائیکاٹ اور قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کا یہ مطلب ہے کہ سیکیورٹی اداروں کو سیاسی کارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریوں پر لگا دیا جائے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں تنظیم آزادی فلسطین نے صدر محمود عباس کی زیرصدارت اجلاس میں اسرائیل سے ہرقسم کے سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اجلاس میں حماس سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مفاہمت کاعمل آگے بڑھانے پربھی اتفاق کیا گیا تھا تاہم اس اعلان کے باوجود فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی انتظامیہ صہیونی فوج کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے اور غرب اردن میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو بھی مسلسل گرفتار کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین