اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زہری کا کہنا ہے کہ اوباما، نیتن یاہو، عباس سہ فریقی سمٹ رسمی ملاقات کے سوا کچھ نہیں ہو گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے لئے اپنے خصوصی بیان میں ڈاکٹر سامی ابو زھری نے کہا کہ اس ملاقات کا فائدہ صہیونی دشمن اور امریکی انتظامیہ کو ہو گا۔ بیان کے مطابق اس ملاقات کے فوٹو سیشن کو دونوں فریق عرب حکومتوں پر مزید دباو ڈالنے کے لئے استعمال کریں گے اور ان سے مطالبہ کریں گے کہ وہ اس ضمن میں مزید سیاسی قیمت ادا کریں، جس کا مقصد صہیونی دشمن کے شہرت کو ٹھیک کرنا ہے۔ ابو زھری کا کہنا تھا کہ اپنی آئینی مدت صدارت مکمل کرنے والے فلسطینی رہ نما محمود عباس کی اس ملاقات میں شرکت خود ان کے اس دعوے کی نفی ہے کہ جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ یہودی آباد کاری کے عمل کی موجودگی میں وہ کسی قسم کے مذاکرات میں شرکت نہیں کریں گے۔ اب فلسطینی رہ نما کی طرف سے اس ملاقات میں شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ رام اللہ اتھارٹی اسرائیلی جرائم پر پردہ پوشی کر رہی ہے۔ اسرائیلی قبضے کے بارے میں محمود عباس کے تمام بیانات صرف ذرائع ابلاغ کی حد تک ہیں۔