(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے واضح کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے مغربی کنارے کے شہروں اور قصبوں پر مسلسل دھاوے، خاص طور پر منگل کی صبح رام اللہ پر یلغار دراصل اس کی کھلی استئصالی اور تباہ کن پالیسی کی عکاسی ہے جس کا مقصد پورے مغربی کنارے پر عملی تسلط قائم کرنا ہے۔
حماس کے سینئر رہنما محمود مرداوی نے اپنے بیان میں رام اللہ پر صہیونی یلغار، بینکوں اور صرافہ مراکز پر چھاپے اور شہری اداروں پر حملوں کو کھلی درندگی اور منظم جرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہری اداروں کو نشانہ بنانا اور تجارتی و مالیاتی اداروں کو تباہ کرنا مکمل جنگی جرم ہے اور اس کا براہ راست تعلق اس نسل کشی سے ہے جو قابض اسرائیل گذشتہ دو برس سے غزہ میں جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرداوی نے کہا کہ قابض اسرائیل کی یہ جارحیت فلسطینی عوام کے دلوں میں خوف پیدا کرنے یا انہیں اپنی زمین اور حقوق سے دستبردار کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا، فلسطینی عوام ہی وہ مضبوط قلعہ ہیں جو صہیونی منصوبہ بندی کو ناکام بنائیں گے۔ یہ قلعے غرب اردن کے الحاق اور فلسطینیوں کی جبری ہجرت کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے رام اللہ اور مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں قابض اسرائیل کی یلغار کے مقابل کھڑے ہونے والے فلسطینی عوام کو سلام پیش کیا جو دشمن کے ٹینکوں اور سپاہیوں کے سامنے ڈٹ گئے۔ مرداوی نے کہا کہ فلسطینیوں کو مزید اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے تاکہ قابض اسرائیل کے اس مسلسل جارحانہ جرائم کو ہر ممکن طریقے سے روکا جا سکے اور مزاحمت کی راہ پر گامزن رہتے ہوئے اپنی زمین، عزت اور ناقابل تنسیخ قومی حقوق کا دفاع کیا جا سکے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے اور قابض اسرائیل کو اس کے جاری جرائم پر کٹہرے میں کھڑا کرے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی ادارے اور ممالک آگے بڑھیں اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام پر مسلط صہیونی جبر اور خونریزی کو روکا جائے۔