اسرائیلی حکام نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے دو اراکین خلیل الربعی اور ناصر عبدالجواد کو جمعرات کے روز جیل سے رہا کر دیا۔ دونوں اراکین قانون ساز کونسل
اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے ٹکٹ سے فلسطینی پارلیمنٹ کےممبر منتخب ہوئے تھے۔ خلیل الربعی کا تعلق مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے علاقے یطا سے ہے جبکہ ناصر عبدالجواد مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت سے تعلق رکھتے ہیں۔ قابض حکومت نے تین دیگر شہریوں کو بھی جیل سے رہا کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق دونوں فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل کو جمعرات کوعلی الصباح صہیونی فوجیوں نے ان کی رہائی کے فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا تاہم رہائی شام عصر کے وقت عمل میں لائی گئی
ادھر الخلیل میں یطا میں پی آئی سی کے نامہ نگار کے مطابق خلیل الربعی کی رہائی کے بعدان کے گھر میں جشن کا سماں تھا۔ مغربی کنارے کے اراکین قانون ساز کونسل۔ حماس کے رہنما اور شہریوں کی بڑی تعداد نے الربیع کا استقبال کیا۔
اس موقع پر مرکزاطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل الربیعی نے کہا کہ صہیونی حکام کی جانب سے انہیں دوسال تک انتظامی حراست میں رکھا گیا۔ ہمیں ہر بار حماس سے تعلق کےالزام میں انتظامی حراست میں مزید توسیع کی دھمکی دی جاتی تھی۔
خیال رہے کہ فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل خلیل الربعی اور ناصر عبدالجواد کو صہونی فوج نے سنہ 2010ء میں حراست میں لیا تھا۔ انہیں بغیر کسی الزام کے دو سال تک انتظامی حراست میں رکھا گیا۔ سنہ 2006ء میں منتخب ہونے والی فلسطینی پارلیمنٹ کے بیشتر اراکین کو صہیونی فوج نے حراست میں لے لیا تھا۔ ان میں سے بیس سے زائد اراکین قانون ساز کونسل اب بھی صہیونی جیلوں میں ہیں، ان میں پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز الدویک بھی شامل ہیں۔ جنہیں ایک مرتبہ گرفتاری کے بعد رہا کیا گیا تھا تاہم رواں سال کےشروع میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔