اسرائیلی لابی کی جانب سے ہر طرح کی مخالفت کے باوجود فلسطینی پارلیمانی وفد سوئٹزرلینڈ پہنچ کر سوئٹزر لینڈ اور ریڈ کراس کی کمیٹی کو فلسطینی اراکین پارلیمان کی گرفتاری،
اسرائیلی جیلوں میں بے گناہ فلسطینیوں کی گرفتاری اور غزہ کے ظالمانہ محاصرے سے آگاہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
فلسطین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے پارلیمانی بلاک ’’تبدیلی و اصلاح‘‘ کے اراکین پارلیمان کا وفد نے مشیرالمصری کی سربراہی میں سوئٹزرلینڈ پہنچنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ وفد کے سربراہ مشیر المصری نے بتایا کہ فلسطینی پارلیمانی وفد کو روکنے کے لیے صہیونی لابی کی کوششیں جاری ہیں تاہم وہ ہر قیمت پر سوئٹزرلینڈ جائیں گے۔
خیال رہے کہ انٹر پارلیمانی یونین کی جانب سے حماس کو عالمی کانفرنس میں مدعو کیے جانے کے خلاف اسرائیلی کنیسٹ کے اسپیکر ریوووین ریولین نے یونین کو بھیجے گئے اپنے خط میں شدید احتجاج کیا تھا۔ اسی طرح اسرائیلی وزیر خارجہ اویگڈور لیبرمان بھی فلسطینی اراکین پارلیمان کو سوئٹزلینڈ بلائے جانے پر گزشتہ روز سیخ پا نظر آئے۔
فلسطینی پارلیمانی وفد کے سربراہ مشیر مصری نے ریولین اور لیبرمان کے بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ حماس کے دیگر ممالک سے تعلقات استوار ہونے پر اسرائیل کو کس قدر پریشانی لاحق ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیلی رہنماؤں کے بیان سے عالمی تنظیموں میں میں کشیدگی میں اضافہ ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ ہم بین الاقوامی تنظیموں کو اسرائیل کے لیے خالی نہیں چھوڑا جا سکتا کہ وہ ان پلیٹ فارمز پر اسرائیل کو عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کا موقع نہیں دیں گے۔
فلسطینی پارلیمانی وفد نے جنیوا میں ریڈ کراس کے عالمی کمیشن کے اعلی عہدیدار سے ملاقات بھی کی اور ان سے فلسطینی اراکین پارلیمان کی گرفتاری اور غزہ کی پٹی کے محاصرے پر تبادلہ خیال کیا۔