مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ یرموک پناہ گزین کیمپ کے محصورین کی جانیں بچانے کے لیے فوری طورپر امدادی سرگرمیاں شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ کیمپ کے محصورین پہلے ہی سنگین مشکلات کا سامنا کررہے تھے۔ داعش کےقبضے کے بعد حالات مزید بگڑ گئے ہیں۔ کیمپ میں محصورین کے پاس موت کے سوا تمام دروازے بند ہیں۔ ان پر بمباری جاری ہے۔ کم سن بچے اور عام شہری خوراک نہ ملنے کےباعث جانیں ہار رہے ہیں۔ ایسے میں عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ کیمپ میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کی ہرممکن مدد کرے۔
الرشق کا کہنا ہے کہ یرموک کیمپ پر دولت اسلامی کا قبضہ اسرائیل کی مفت خدمت بجا لانے کے مترادف ہے۔جن لوگوں نے کیمپ پر یلغار کی ہے وہ آنکھوں اور دل ودماغ سے بھی اندھے ہیں۔ کیمپ میں سنگین انسانی بحران جاری ہے۔
خیال رہے کہ اپریل کے شروع میں دولت اسلامی ’’داعش‘‘ کے جنگجوئوں نے شام میں موجود فلسطینیوں کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ ’’یرموک‘‘ پر قبضہ کرلیا تھا۔ تاہم کیمپ میں موجود بعض عسکری تنظیموں کی طرف سے اب بھی مزاحمت کا سلسلہ جاری ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین