اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے مصری صدر ڈاکٹر محمد مُرسی سے ٹیلیفون پر سیناء میں پیش آئے دہشت گردی کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ خالد مشعل نے پیر کو مصری صدر ڈاکٹر محمد مُرسی کو فون کیا اور سیناء میں مصری فوجیوں کی نامعلوم دہشت گردوں کے حملےمیں ہلاکت کی شدید مذمت کی۔ خالد مشعل نے فوجیوں پر حملے کو مجرمانہ اور دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مصری قوم کی مشکل کی اس گھڑی میں حماس اور پوری فلسطینی قوم مصری عوام کے ساتھ ہیں۔ نیز حماس اورفلسطینی قوم مل کر مصر کی قومی سلامتی کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ خالد مشعل نے اس موقع پر دہشت گردوں کے حملے میں مارےجانے والے مصری فوجیوں کی مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کی اور شہداء کے لواحقین سے بھی ہمدردی اور غم گساری کا اظہار کیا۔
دونوں رہ نماؤں کے درمیان ٹیلیفون پر ہونے والی بات چیت میں سرحدوں کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔ خیال رہے کہ اتوار کی شام مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان سرحدی گذرگاہ رفح کراسنگ کے قریب نامعلوم افراد نے مصری فوجیوں پر اس وقت حملہ کردیا تھا جب وہ افطاری میں مصروف تھے۔ حملے میں کم سےکم پندرہ مصری فوجی جاں بحق اور سات کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین