رپورٹ کے مطابق خالد مشعل نے جمعہ کو لبنانی وزیراعظم تمام سلام، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ سے ٹیلیفون پربات چیت کی۔ انہوں نے بم دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حماس اور فلسطینی قوم کی جانب سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بیروت میں ہونے والی دہشت گردی انسان دشمن عناصر کی کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے لبنان کی سلامتی اور استحکام کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حماس لبنان میں امن واستحکام پریقین رکھتی ہے۔
قبل ازیں خالد مشعل نے فلسطین کی تمام مذہبی، سیاسی اور مزاحمتی جماعتوں پراپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے اور مل کر تحریک انتفاضہ کو منزل مقصود تک پہنچانے پر زور دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں خالد مشعل نے فلسطینی قومی قوتوں پر زور دیا کہ وہ تحریک انتفاضہ کو آگے بڑھانے اور مزاحمتی کارروائیوں کو موثر بنانے کے لیے متحدہ قومی قیادت تشکیل دیں جو تحریک انتفاضہ کو اس کے اہداف تک پہنچانے میں مدد فراہم کرے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ کو اس کی منزل سے ہم کنار کرنے کے لیے فلسطینیوں کی قومی قیادت تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف ریشہ دوانیوں کے خاتمے کا بہتر اور مناسب راستہ یہی ہے کہ فلسطینی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔
ان کاکہنا تھا کہ تحریک انتفاضہ کے اہداف میں فلسطین سے اسرائیل کے ناجائز تسلط کا خاتمہ، یہودی توسیع پسندی کے کینسرکو اکھاڑ پھینکنا اور مسجد اقصیٰ المبارک کی تقسیم کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ پوری فلسطینی قوم تحریک انتفاضہ کو آگے بڑھانے اور اسے منزل مقصود تک پہینچانے کے لیے متحدہ تزویراتی حکمت عملی ترتیب دیں۔ تحریک انتفاضہ کے مقاصد و اہداف کے حصول کا یہی بہتر راستہ ہے۔