فلسطین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے انتہائی اہم ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جماعت کے آئندہ انتخابات میں سیاسی شعبے کی سربراہی قبول نہیں کرینگے۔
اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اعلی سطحی فلسطینی ذرائع نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا ہے کہ خالد مشعل حماس کے آئندہ پارٹی انتخابات میں پارٹی قواعد کے مطابق نہ تو اس عہدے کے لیے امیدوار کی حیثیت قبول کریں گے اور نہ ہی ایسا کرنے سے انکار کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کا یہ اقدام تحریک کی مجلس شوری کے خواہش کے مطابق ہو گا۔
قبل ازیں حماس کی اعلی ذرائع خالد مشعل کی جانب سے آئندہ انتخابات میں فلسطینی نیشنل کونسل کی سربراہی کے لیے امیدوار بننے کی خبروں کی تردید کر چکے ہیں۔
اٹھائیس مئی 1956 کو پیدا ہونے والے 55 سالہ خالد مشعل حماس کے انتہائی اہم لیڈر مانے جاتے ہیں وہ سنہ 2001ء سے شام کے شہر دمشق میں حماس کے سیاسی شعبے کا آفس کامیابی سے چلا رہے ہیں۔ وہ 2004ء میں عبد العزیز رنتیسی کی شہادت کے بعد سے حماس کے مرکزی لیڈر ہیں۔ سنہ 2010ء میں برطانوی میگزین ’’نیوسٹیٹس مین‘‘ دنیا کی سو سب سے بااثر شخصیات میں خالد مشعل کو اٹھارویں نمبر دے چکا ہے۔