لبنان میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے مندوب علی برکہ کی قیادت میں جماعت کے اعلیٰ وفد نے ترک سفیر اینن اوزیلدز سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہوئی ملاقات میں لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل اور باہمی دلچسپی کے دیگرامور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر حماس رہ نما علی برکہ نے کہا کہ ان کی جماعت لبنان کی سلامتی اور خود مختاری کی حامی ہے اور لبنانی حکومت کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے ساتھ جاری تعاون پر بیروت اور لبنانی قوم کی شکر گذار ہے۔ انہوں نے ترکی کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق کی ہرفورم پر حمایت کی تحسین کی۔
انہوں نے کہا کہ حماس فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حق پرعمل درآمد پر یقین رکھتی ہے۔ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کی جانب سے فلسطینیوں کو عرب ممالک میں مستقل طور پر آباد کرنے کے منصوبے کے خلاف ہے۔ کیونکہ امریکا مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس پر اسرائیلی قبضہ مضبوط بنانے کے لیے فلسطینیوں کی حق واپسی کی نفی کر رہا ہے۔
حماس رہ نما نے ترک سفیر سے درخواست کی کہ وہ لبنان میں مقیم فلسطینیوں کو ترکی کے ویزوں میں مزید سہولیات فراہم کریں تاکہ فلسطینی تاجر اور طلباء زیادہ سے زیادہ ترکی جا سکیں۔
اس موقع پر ترک سفیر نے ویزوں میں سہولت کی درخواست حکومت تک پہنچانے اور مسئلہ فلسطین کی غیر مشروط حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین