مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما ابو عون کے اہل خانہ نے بتایا کہ دسیوں یہودی فوجیوں نے سوموار اور منگل کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق اڑھائی بجے جنین کے جنوبی قصبے جبع میں موجود ان کے گھر دھاوا بول دیا۔ قابض فوجیوں نے گھر میںموجود خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی اور گھر میں موجود قیمت سامان جس میں نقدی اور زیورات شامل ہیں لوٹ لیے۔
ابو عون کے اہل خانہ نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے خواتین اور بچوں کو گھر سے باہر نکالا اور انہیں سڑک پر قطار میں کھڑا کردیا گیا جن کے آس پاس بڑے تعداد میں مسلح فوجیوں کو تعینات کیا گیا۔ یہودی فوجیوںنے رات کے وقت گھر میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کے ساتھ لوٹ مار کی۔ حماس کے اسیر رہ نما نزیہ سعید ابو عون کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ یہودی فوجیوں نے گھر میں ایک الماری کے تالے توڑ کر وہاںرکھی گئی 2600 شیکل کی رقم، زیورات اور ہر وہ چیز جو وہ لے جاسکتے تھے گاڑیوں میں ڈال کر ساتھ لے گئے۔ اہل خانہ کی جانب سے صہیونی فوجیوںسے اس کارروائی کی وجہ پوچھی گئی توانہیں تشدد اور گالم گلوچ کا نشانہ بنایا گیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے گھر اسرائیلی فوجیوںکی جانب سے پہلی مرتبہ دھاوا نہیں بولا گیا بلکہ اس سے قبل بھی 15 گھر ان کےگھر میں لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حماس رہ نما سعید ابو عون ماضی میں بھی 13 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکےہیں۔ حال ہی میں انہیں ایک بار پھرحماس سے تعلق ہی کے الزام میں ایک نئے مقدمہ کا سامنا ہے۔ ابو عون پچھلے 10ماہ سے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین