اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے پولیٹ بیور خالد مشعل کی قیادت میں جماعت کے اعلیٰ سطحی وفد نے قاہرہ میں مصری انٹیلی جنس چیف اور دیگرحکام سے بات چیت کی ہے۔
فریقین میں ہونے والی گفتگو میں غزہ کی پٹی پرمسلط اسرائیلی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے اور فلسطینی سیاسی جماعتوں کے درمیان مصالحت کو عمل شکل دینے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کودور کرنے پر بات چیت کی گئی۔
حماس کے ایک مصدقہ ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ مصری انٹیلی جنس کے وزیر کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں خالد مشعل نے غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے پر زور دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کی قیادت نے مصری عہدیداروں کو بتایا کہ پچھلے ہفتوں کے دوران غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت نے مصری حکام کے ساتھ مل کرغزہ کی سرحد پرسرنگوں کو بند کیا تھا، لیکن سرنگوں کی بندش کے ساتھ ساتھ سرحدوں گذرگاہ کی بندش نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا، جس کے نتیجے میں شہرمیں انسانی المیہ رونما ہونے والا تھا۔ اس سلسلے میں مصری حکومت پر زوردیا گیا کہ وہ غزہ کی پٹی میںرفح بارڈر کو مستقبل بنیادوں پرکھولے اور شہریوں کی آمد ورفت میں نرمی کرے۔
ذرائع کے مطابق حماس اور قاہرہ حکام کے درمیان بات چیت میں مصری حکام نے جماعت کے وفد کو یقین دلایا کہ وہ غزہ کے معاشی مسائل کو دور کرنے میں مدد کریں گے لیکن موجودہ حالات میں جب تک مصری فوج سرحد اور جزیرہ سیناء میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے تک تک رفح بارڈر کو دوطرفہ آمد و رفت کے لیے مستقل طورپر کھولا نہیں جا سکے گا۔
مصری انٹیلی جنس چیف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حماس کے رہ نما اور سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق نے کہا کہ فریقین میں ہونے والی بات چیت میں فلسطین کی موجودہ صورت حال، فلسطینیوں کے درمیان مفاہمتی مساعی اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی جیسے مسائل زیر بحث آئے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور مصری حکام نے غزہ کے معاشی مسائل کے حل میں ہرممکن مدد کی فراہمی کا یقین دلایا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عزت رشق نے کہا کہ اس بار مصری حکام سے ملاقات میں جماعت کی اندرون اور بیرون ملک قیادت جمع تھی۔ مصری حکام نے حماس کی غزہ کی پٹی میں حکمراں قیادت اور بیرون ملک رہ نماؤں کے موقف سے آگاہی حاصل کی ہے۔
مصری انٹیلی جنس چیف سے ملاقات میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل، نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق، ڈاکٹر محمود الزھار، عزت رشق اور غزہ کی پٹی میں حماس کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ سمیت کئی دیگر رہ نما بھی موجود تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین