مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر الزھار نے غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ابھی تک کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ ہم اسرائیل سے اس سلسلے میں اسی وقت کوئی بات کریں گے جب قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ہماری شرائط پرعمل درآمد کا اعلان کیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے سنہ 2010 ء میں طے پائے قیدیوں کے تبادلے کی شرائط پرعمل درآمد نہیں کیا اور اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رہائی کے بعد کئی فلسطینیوں کو دوبارہ جیلوں میں ڈال دیا ہے۔ ہم اپنے قیدیوں کی رہائی کی دو دو بار قیمت ادا نہیں کریں گے۔
ڈاکٹر الزھار کا کہنا تھا کہ حماس ایک مزاحمتی تنظیم ہےجو صرف فلسطین کی آزادی کے لیے جدو جہد کررہی ہے۔ ہمار کسی دوسرے دوسرے ملک کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں ہے۔
مصرسے تعلقات
حماس رہ نما نے کہا کہ مصرکی جانب سے غزہ کی پٹی پرحملے کا کوئی امکان نہیں ہے لیکن اگرہمارے اوپرحملہ کیا گیا تو غزہ کے عوام مناسب دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی تحریک آزادی کو کسی قیمت پربھی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصر کے ساتھ حماس کے تعلقات جلد از سرنو بحال ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت سکون کے وقت میں نہیں ہیں کہ ہم جو چاہیں وہی کریں تاہم حماس کا مصر کے اندرونی معاملات میں کوئی کردار نہیں ہے۔
دورہ سعودی عرب
حماس کی قیادت کے دورہ سعودب عرب سے متعلق خبروں پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے انہیں دورے کی باضابطہ دعوت مل چکی ہے۔ جلدہی حماس کا وفد ریاض کا دورہ کرے گا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین