مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’’فیس بک‘‘ پر پوسٹ کیے گئے اپنے ایک بیان میں عوامی محاذ کے رہ نماء جمیل المجدلاوی کے اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں انہوں نے حماس کو غیر مشروط طور پر گذرگاہوں کا کنٹرول چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے لیے یہ بات شاید کوئی زیادہ پریشانی کی نہیں کہ غزہ کی پٹی کا حماس ہی حکمران ہے۔ حماس ہی کے ملازمین کام کررہے ہیں اور یہ ملازمین حماس کے کارکن ہیں۔ انہیں بھی وہی حق ملنا چاہیے جو دوسرے وزراء کو مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کی تشکیل کے لیے حماس نے وزیراعظم کے عہدے کی قربانی دی۔ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ یہ ناکافی ہے۔ حماس تمام امور کی نگرانی سے نکل جائے۔ ڈاکٹر ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ ایک ہی میں ملک متعدد سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بننے والی حکومت میں ہر جماعت کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ حماس حکومت کا حصہ ہو اور اس کے کارکن حکومت کی ملازمت سے محروم کردیے جائیں۔ دنیا بھر میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ جرمنی مشرقی اور مغربی حصوں میں منقسم تھا۔ اس وقت وہاں پر بھی مقامی آبادی ہی ملازمت کرتی تھی۔ جب جرمنی پر غیر ملکی قبضہ ختم ہوا تو ملازمین نہیں بلکہ قابض ملک کو نکلنا پڑا تھا۔
ڈاکٹر ابو مرزوق نے عوامی محاذ کے رہنما جمیل المجدلاوی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس بیان کی وضاحت کریں جس میں انہوں نے حماس کو گذرگاہوں کی نگرانی چھوڑںے کا کہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین