مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الاقصیٰ بریگیڈ کے رہنما نبیل مسعود نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مصر کی عدالت کی طرف سے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے جاری جدو جہد پر ضرب کاری لگانے کے لیے دشمن کو کلین چٹ دی گئی ہے۔ قاہرہ کی عدالت کا فیصلہ مصری عوام کی فلسطینیوں سے یکجہتی اور دیرینہ تعلقات کا مظہر نہیں ہے۔ برادر مصری عوام نے ہمیشہ فلسطینیوں کی آزادی اور تحریک مزاحمت کا ساتھ دیا ہے۔
الاقصیٰ بریگیڈ نے مصری عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس اور القسام بریگیڈ کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ یہ فیصلہ فلسطینیوں کی تحریک آزادی کے لیے نقصان دہ ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصر کی ایک مقامی عدالت نے اپنے عاجلانہ فیصلے میں حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ اس سے ایک ماہ پیشتر ایک دوسری عدالت کی طرف سے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو بھی دہشت گرد گروپ قرار دیا جا چکا ہے۔ مصری حکام کا کہنا ہے کہ حماس اور اس کا عسکری گروپ جزیرہ نما سینا میں سرگرم جہادی تنظیموں کو معاونت فراہم کرتے ہیں تاہم حماس کی جانب سے ان تمام الزامات کو مسترد کیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین