فلسطین کی منظم مذہبی اور سیاسی تحریک”اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیل کی جیلوں میں اپنے حقوق کے لیے بھوکے پیاسے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے عالمی سطح پر سفارتی اور ابلاغی مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کویت میں کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر احمد السعدون سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کی تحریک کو آج چوبیس دن گذر چکے ہیں۔ چار ہفتوں پر محیط یہ بھوک ہڑتال اب فلسطینی اسیران کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہے۔ اس کےلیے ضروری ہے کہ مسلمان بالخصوص عرب ممالک نصرت اسیران کے لیے وسیع پیمانے پر ذرائع ابلاغ اور سفارتی میدان میں مہم چلائیں۔ڈاکٹر بردویل نے کہا کہ صہیونی جیل انتظامیہ کی جانب سے فلسطینی اسیران کے مسائل اور ان کے حقوق دانستہ نظرانداز کیے جا رہے ہیں۔ صہیونی حکام بھوک ہڑتالی اسیران پر بھی بے پناہ تشدد کرتے اور ان کی قید تنہائی جاری رکھتے ہوئے ان کی عریاں تفتیش بھی کر رہے ہیں،جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات میں اسرائیل کی جیلوں میں زیرحراست فلسطینی اراکین پارلیمان کا معاملہ بھی اٹھایا اور کہا کہ اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قانون ساز کونسل کے اسپیکر ڈاکٹر عزیزدویک سمیت کم سے کمستائیس اراکین پابند سلاسل ہیں۔ اراکین پارلیمان کی گرفتاری عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کویت سمیت تمام عالم اسلام کے ذرائع اور سفارت کاروں کو فلسطینی اسیران کے مسائل کو اجا گر کرنے کے لیے ٹھوس کردار ادا کرنا چاہیے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین