فلسطین کی منظم مذہبی اور سیاسی جماعت "اسلامی تحریک مزاحمت” حماس نے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران سمیت تمام قیدیوں کےمسائل کے حل کے لیے عالمگیر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیروت میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق نے کہا کہ ان کی جماعت نے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی رہائی اور ان کی نصرت کے لیے اندرون ملک، عرب ممالک، عالم اسلام اور پوری دنیا میں تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس فلسطینی اسیران کی حمایت میں عرب ممالک، اسلامی دنیا اورعالمی برادری کی حمایت حاصل کرنے کے لیے تمام فورمز پرآوازاٹھائے گی۔ اسیران پوری قوم کے ہیرو ہیں۔ حماس اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھے گی جب تک اسیران کے ساتھ نام نہاد قوانین کی آڑ میں کی جانے والی زیادتیوں اور مظالم کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔
حماس رہ نما نے فلسطینی اسیران کو قید تنہائی میں ڈالنے کے اقدامات کو زندہ انسانوں کو درگور کرنے کے مترادف قراردیا اور کہا کہ اسرائیل انتقام کی آگ میں جل رہا ہے اور اس کے اسیران کے تمام بنیادی حقوق پامال کرتے ہوئے عالمی معاہدوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ اسیران کو ایسی جگہوں پررکھا جاتا ہے جہاں انسان تو کیا حشرات الارض بھی نہیں رہ سکتے۔
عزت رشق نے عرب ممالک اور عالم اسلام کے ذرائع ابلاغ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی اسیران کے مسائل کو بے کم وکاست دنیا کے سامنے پیش کریں تاکہ حماس کی جانب سے اسیران کی نصرت کے لیے شروع کی گئی اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں پابند سلاسل ہزاروں فلسطینی ان دنوں بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فلسطین سمیت عرب ممالک میں بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔