(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہنما باسم نعیم نے ان خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا جن میں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ امریکہ غزہ پر اپنا کنٹرول قائم کرنے ،اسے اس کے شہریوں سے خالی کرانے اور اسے ایک سیاحتی و اقتصادی خطے میں بدلنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن باسم نعیم نے امریکی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے اس منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اسے بھگو کر اس کا پانی پی لو، جیسا کہ فلسطینی عوام محاورے میں کہا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ فروخت کے لیے نہیں یہ محض ایک شہر یا نقشے پر بھولی بسری جغرافیہ نہیں بلکہ یہ عظیم فلسطینی وطن کا لازمی حصہ ہے۔
انہوں نے اس منصوبے کو حماس اور پوری فلسطینی قوم کی طرف سے یکسر رد کرتے ہوئے کہا کہ اس سازش کے مطابق غزہ کے تمام باسیوں کو نکال کر خطے کو دس برس تک امریکی کنٹرول میں رکھا جانا تھا تاکہ اسے سیاحت، صنعت اور جدید ٹیکنالوجی کے مراکز میں بدلا جا سکے۔
امریکی اخبار کے مطابق یہ ناجائز منصوبہ کم از کم دس سال کے لیے غزہ کو امریکی قبضے میں دینے پر مبنی ہے۔
اخبار نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کے پیچھے وہی سفاک و ظالم صہیونی لابی ہے جس نے امریکہ اور قابض اسرائیل کی سرپرستی میں نام نہاد غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن قائم کی۔