اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے 25 ویں یوم تاسیس کے موقع پر غزہ کی پٹی میں نکالے گئے جلوس میں کم سے کم پانچ لاکھ افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ فلسطینی قوم کی طرف میلی نظر سے دیکھنے والی ہر آنکھ پھوڑ دی جائے گی اور ہر وہ ہاتھ جو فلسطینی قوم کو نقصان پہنچانے کے لیے بڑھے گا اسےکاٹ دیا جائے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز غزہ کے وسط میں حماس کے یوم تاسیس کے جلسے میں فلسطین کے اندر، باہر عرب اور اسلامی ملکوں کی جانب سے آئے وفود سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق کے اسٹیج پر آتے ہی لاکھوں لوگوں نے آزادی، تکبیر، حماس زندہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔بعد ازاں تاسیسی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہ نما ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ فلسطینی قوم آج اپنی آزادی کی منزل کے قریب تک پہنچ چکی ہے۔ فلسطینیوں کی منزل کا یہ راستہ اگرچہ کٹھن اور پرخطر ہے لیکن فلسطینی قوم اپنے خون سے اپنی تاریخ لکھتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خالد مشعل سمیت حماس کی جلا وطن قیادت کا غزہ آنا حماس ہی کی نہیں بلکہ پوری فلسطینی قوم کی کامیابی کی علامت ہے۔اس موقع پر حماس کے ملٹری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر نے نقاب پوش انداز میں خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا دشمن ہم سے زیادہ مادی وسائل رکھتا ہے کہ غزہ کی پٹی میں وسط نومبر کو کیے گئے حملے کے بعد اسرائیل کو اندازہ ہو گیا ہو گا کہ فلسطینی ہاتھ پاؤں توڑ کر نہیں بیٹھے ہوئے بلکہ وہ اپنے دفاع کی ہرممکن تیاری کے ساتھ ہمہ وقت حالت جنگ میں رہتےہیں۔ القسام بریگیڈ کے کمانڈر نے کہا کہ ہم دشمن کی طر ف سے بڑھنے والے ہرخطرناک ہاتھ کو کاٹ دیں گے اور ہر اس آنکھ کو پھوڑ دیا جائے گا جو فلسطینیوں کو میلی نظر سے دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے دشمن کے خلاف اپنی طاقت کا دسواں حصہ بھی استعمال نہیں کیا تھا، لیکن دشمن جنگ بندی پر مجبور ہوا گیا اگر مجاہدین کی جانب سے پوری طاقت کے ذریعے جواب دیا جاتا تو دشمن کو لاشیں اٹھانے کی فرصت بھی میسر نہ ہوتی۔