(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز کے حالیہ بیانات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں "صہیونی فاشزم کے دفاع میں دی جانے والی غیر اخلاقی حمایت” قرار دیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ ہیوز کی جانب سے صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے اس مؤقف کا دفاع، جس میں رفح میں ہلال احمر اور سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے عمل کو نظرانداز کیا گیا، دراصل ہمارے دور کے نازیوں کے ساتھ خوفناک ہمدردی کی عکاسی ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ حماس کی جانب سے ایمبولینسز کے مبینہ عسکری استعمال سے متعلق امریکی الزامات من گھڑت، بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، جنہیں غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ میں امدادی اداروں کے خلاف جرائم کا جواز فراہم کرنے کے لیے پھیلایا جا رہا ہے۔ حماس کے مطابق، "نیو یارک ٹائمز کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو کلپ اس حقیقت کی تصدیق کرتا ہے کہ صہیونی قابض افواج نے ان اہلکاروں کو نشانہ بنایا جو بین الاقوامی قوانین کے تحت تحفظ یافتہ ہیں۔”
مزید کہا گیا کہ یہ کارروائی سینکڑوں ایسے جرائم کی ایک مثال ہے جو انسانی ہمدردی کے عملے، شہری دفاع، اقوام متحدہ کے کارکنوں اور دیگر سول سوسائٹی اداروں کے خلاف جاری ہیں۔
حماس نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے اور بے گناہ شہریوں، خصوصاً بچوں، کو قتل کرنے والے صہیونی اقدامات کی حمایت بند کرے۔ ساتھ ہی، امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی صہیونی ریاست کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری پر مجبور کرے، بجائے اس کے کہ جنگی مجرموں کو مزید ظلم و ستم کے لیے پردہ فراہم کرے۔