فلسطین کی سب سے بڑی اور منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست تمام فلسطینیوں کی رہائی کے لیے ہمہ جہت تحریک چلانے کااعلان کیا ہے۔
حماس نے فلسطینی عوام پر زور دیا ہے کہ وہ جنگی مجرم صہیونیوں کے ہاں پابند سلاسل اپنے پیاروں کی رہائی کے لیے تحریک کا حصہ بن جائیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ایک ذمہ دار ذرائع نے اتوار کے روز صحرائی جیل نفحہ میں اسیران پر صہیونی فوج کے تشدد اور اکسٹھ اسیران کے زخمی ہونے کے بعد اسیران کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کیا۔
ادھر حماس کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میں نفحہ جیل میں قیدیوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سنگین انسانی جرم سے تعبیر کیا گیا ہے۔ بیان میں حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسیران پر تشدد اور اس کے نتیجے میں قیدیوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کی تمام ترذمہ داری صہیونی حکومت پرعائد ہوتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیران پربے پناہ تشدد ان کے جذبہ آزادی کو ٹھنڈا نہیں کر سکتا۔ وہ وقت دور نہیں جب فلسطینی عوام آزادی کی منزل سے ہمکنار ہوں گے اور اسرائیلی جیلوں سے رہائی پائیں گے۔
حماس نے عرب اور اسلامی ممالک سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ صہیونی جیلوںمیں زیرحراست فلسطینیوں کو مظالم سے نجات دلانے کے لیے ان کی مدد کریں۔ بالخصوص اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتالی اسیران کو رہا کرانے کے لیے قابض صہیونی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔
خیال رہے کہ اتوار کو قابض صہیونی فوجیوں نے نفحہ جیل میں اسیران کے ڈی این اے ٹیسٹوں کے حصول کے بہانے قیدیوں پر وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے میں اکسٹھ قیدی شدید زخمی ہوئے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین