فلسطینی روزنامہ "القدس” کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ القسام بریگیڈ کے زیرانتظام سرگرم ایک عسکری گروپ نے حال ہی میں اسرائیلی بحریہ کی جانب سے ساحل غزہ پرکی گئی کارروائی ناکام بنادی تھی۔
اخباری رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی تنصیبات پرحملوں کے لیے ڈولفن مچھلی کا استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے انہوں نے حال ہی میں ڈولفن پرخود کار آلات اور ریمورٹ کنٹرول کے ذریعےچلنے والے آلات استعمال بھی کیے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں کو یہ اندازہ اس وقت ہوا جب سمندر میں ایک ڈولفن کو عجیب وغریب انداز میں حرکت کرتے دیکھا گیا۔ فاصلے پرہونے کی وجہ سے ڈولفن پرلگے آلات کا صحیح اندازہ تو نہیں ہو رہا تھا تاہم ایسے لگ رہا تھا کہ ڈولفن پرجاسوسی کے لیے کیمرے نصب ہیں۔ اس کے علاوہ کئی دوسرے آلات بھی اس کے ساتھ باندھے گئے ہیں۔
بعد ازاں وہ ڈولفن ساحل سمندر کی طرف چلی گئی جہاں القسام بریگیڈ کے جنگجو موجود تھے۔ ان میں غوطہ خور اور عسکری ماہرین بھی تھے۔ انہوں نے ڈولفن کو پانی سے باہرنکالا اور اس پرنصب کردہ آلات اس سے اتارے۔
ایک دوسرے ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈولفن پر خود کار رائلفیں اور تیر برسانے والے آلات نصب تھے۔ یہ تیر انسانوں کونشانہ بنانے کے لیے ڈولفن کی مدد سے کیا گیا ایک نیا تجربہ تھا۔ اس کے علاوہ ڈولفن کو کسی بڑے ہدف پربم حملے کے لیے بھی استعمال کیے جانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
مشکوک ڈولفن کے منظرعام پرآنے کے بعد اسرائیلی بحریہ میں پریشانی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے اور وہ اب اس کھوج میں لگ گئے ہیں کہ اگر ڈولفن نے خود کش حملہ کرنے کی ٹھان لی تو اس کا تدارک کیسے کیا جائے گا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین