(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) آج جمعرات کے روز، فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے چار قیدیوں کی لاشیں جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلا کے مقام پر بین الاقوامی ریڈ کراس کو سونپ دیں، جو کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے۔
ریڈ کراس کی نمائندہ نے بنی سہیلا میں لاشوں کی حوالگی کے اسٹیج پر غیر قانونی صیہونی ریاست کے قیدیوں کی لاشوں کی وصولی کے کاغذات پر دستخط کیے۔
چار قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی کی تقریب میں سینکڑوں فلسطینی مزاحمت کاروں نے شرکت کی، جو مختلف مزاحمتی گروہوں کے عسکری ونگز سے تعلق رکھتے تھے۔ دریں اثنا، اسرائیلی میڈیا کے مطابق، "صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان چار قیدیوں کی لاشوں کے استقبال کی تقریب میں شرکت سے دستبرداری اختیار کر لی۔”
اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ "خان یونس بریگیڈ کے مشرقی اور شمالی بٹالین کے کمانڈرز، جنہیں صیہونی فوج نے ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی کے عمل میں موجود تھے۔”
ایک اسرائیلی میڈیا پلیٹ فارم نے رپورٹ کیا کہ "حماس نے غیر قانونی صیہونی ریاست کے چار قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی کے دوران صیہونی فوج سے چھینے گئے ہتھیاروں کی نمائش بھی کی۔”
مزید یہ کہ، رپورٹ کے مطابق، "حماس نے خان یونس میں ایک اسٹیج اور ایک بڑی تختی تیار کی، جس میں نیتن یاہو پر ان چار قیدیوں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا، جن کی لاشیں آج حوالے کی گئیں۔” اس اسٹیج پر حماس نے پچھلی قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل میں صیہونی جیل سروس کے اقدامات کے جواب میں تحریر لکھا تھا: "ہم نے نہ تو معاف کیا، نہ ہی بھلایا… اور ہمارا وعدہ طوفان تھا۔”