مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ڈٓاکٹرمحمود الزھار نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا اور روس پرمُشتمل مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے سرگرم گروپ کے سربراہ ٹونی بلیئر نے غزہ کی پٹی کا دورہ کرنے کی خواہش کی تھی مگر حماس نے ان کے دورے کو مسترد کردیا تھا۔
ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ کرنے میں تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی بھی قصور وار ہیں۔ کیونکہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کی کوششوں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی فضاء ختم ہو اور کشیدگی دوبارہ شروع ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے محاصرے کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ ابھی تک جنگ بندی کی صورت حال واضح نہیں ہوئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں کچھ برسوں کےلیے جنگ بندی کی تجوز نئی نہیں ہے۔
ڈاکٹر محمود الزھار نے غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی حکام کی جانب سے حماس کے کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈائون، ان کی املاک پرحملے اور مزاحمتی کارروائیوں پر پابندی کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے بعد غرب اردن کو بھی اپنا مزاحمتی کردار ادا کرنا چاہیے لیکن فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے فلسطینیوں کی جدو جہد کو کچلنےکے لیے اسرائیلی کا ساتھ دے رہے ہیں۔