اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین کے ساتھ مذاکرات کی بحالی اور مجوزہ اقتصادی امن کی آڑ میں فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کے منصوبوں کو بڑھاوا دینا چاہتا ہے۔
اسرائیل کے مشرقی یروشلم میں 1000 ہائوسنگ یونٹ تعمیر کرنے کے ارادے پر تبصرہ کرتے ہوئے تحریک حماس نے فلسطینی اتھارٹی پر الزام لگایا ہے کہ وہ تعلقات کو عمومی سطح پر لانے کے عالمی دبائو تلے آگئی ہے۔
حماس نے اسرائیل کی مقبوضہ فلسطین کو صیہونیت میں رنگنے اور یہودی بستیوں کے منصوبوں کو جاری رکھنے اور عالمی برادری، عرب اور مسلم امہ کی اسرائیل کے بڑھتے ہوئے جرائم پر خاموشی کی سختی سے مذمت کی۔
تحریک نے اسرائیل کے ساتھ معاملات کو معمول پر لانے کو مکمل طور پر رد کردیا اور اسے فلسطینی عوام کی مشکلات سے انکار قرار دیا۔
ایک نگران گروپ ٹیرسٹیل یروشلم کے مطابق اسرائیلی حکام مشرقی یروشلم میں آبادکاروں کے لئے 1000 ہائوسنگ یونٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین